انتظار
وہ نیل کا واقعہ دہراتا دیکھوں
وقت کے موسٰی کو مُسکراتا دیکھوں
ڈوبتے ڈوبتے کہ اُٹھے لاالہ الا اللہ
وقت کے فرعون کو پچھتاتا دیکھوں
ذرہ ذرہ روشنی سے چمک اُٹھے
اِسلام کے سورج کو چمکاتادیکھوں
جھاں میں جو پھرتے ہیں در بدر
کاش اُنہیں مسکن بناتا دیکھوں
امیناُس پل کا ہے اِنتظار مجھے
مومن کو جس پل بساتا دیکھوں
Web Site
PRESENTED BY