آج مسلمان کے دل میں نیکی کا معیار صرف یہ رہ گیا ہے کہ درود و وظائف اور نوافل و تسبیحات زیادہ پڑھے ، یہ نفس اور شیطان کا دھوکا ہے نیکی کی بنیاد یہ ہے کہ اللہ تعالی کی نافرمانی اور بغاوت سے توبہ کی جائے ، رسول ﷺ کا ارشاد ہے :
اتق المحارم تکن اعبدالناس۔ (رواہ الترمذی )
''گناہوں سے بچو تو سب سے بڑے عابد شمار ہو گے ۔''
خاص طور پر بے پردگی کا گناہ دوسرے گناہوں سے بہت زیادہ ہے اس لئے کہ :
( 1 ) یہ علانیہ گناہ ہے یعنی کھلی بغاوت ہے رسول ﷺ کا ارشاد ہے :
کل امتی معافی الا المجاھرین (رواہ البخاری و مسلم )
''میری پوری امت معافی کے لائق ہے مگر علانیہ گناہ کرنے والے معافی کے لائق نہیں ۔''
دنیوی حکومتوں کے قانون میں بھی علانیہ بغاوت کرنے والوں کو کبھی معاف نہیں کیا جاتا پھر بغاوت کی سزا بھی کیا ہے ؟ موت ۔
( 2) بے پردگی کا گناہ صرف بے پردہ عورت تک محدود نہیں رہتا بلکہ اس کی وجہ سے جو بے حیائی اور بد معاشی پھیلتی ہے پوری قوم اس کے دنیوی وبال اور اخروی عذاب کی لپیٹ میں آ جاتی ہے ، اس گناہ کے نتیجہ میں طرح طرح کے فتنے حتی کہ قتل تک کی واردات کا عام مشاہدہ ہو رہا ہے ۔
N.W.F.P PAKISTAN