کچھ لوگ یہ سمجھتےہیں کہ ہمارے یہاں پردہ نہ کرنے سے کوئی خطرے کی بات نہیں ، ماشاء اللہ ! ہماری بیوی بہت نیک ہے ، بیٹیاں ، بہنیں ، بہویں بہت نیک ہیں ، بہت شریف ہیں ، ان کی آنکھ میں تو برائی آہی نہیں سکتی تو دل میں کہاں سے آئے گی ؟ یہ تو بہت بعید ہے ، اور ہمارے بھائی اور دوسرے قر یبی رشتہ دار ہمارے چچا زاد ، پھوپھی زاد ،ماموں زاد ، خالہ زاد سارے زاد شامل کر لیں بہت ہی شریف زادے ہیں ، ا س برائی کا تو ہمارے یہاں تصور بھی نہیں ہو سکتا ۔
یہ مسئلہ جتنا اہم ہے اتنی ہی اس معاملہ میں زیادہ غفلت پائی جاتی ہے عوام کے علاوہ خواص میں ، علماء میں بھی بہت زیادہ غفلت پائی جاتی ہے ، قرآن کریم کے صریح حکم پر عمل بالکل نہیں ہو رہا ، گویا کہ یہ حکم قرآن کریم میں نازل ہی نہیں ہوا ، ان کے عمل اور حالات سے یوں معلوم ہوتا ہے کہ گویا پردہ کا حکم قرآن کریم میں ہے ہی نہیں ۔
دعاء کر لیجئیے کہ اللہ تعالی اس اہم اور ضروری مضمون کے بیان کو آسان فرما دیں ، موثر بنا دیں ، دلوں میں اتار دیں ، اس کی اہمیت دلوں میں پیدا فرما دیں ، اس کے مطابق عمل کرنے کی تو فیق عطا فرمائیں ، اس عمل کو قبول فرما لیں ،اس میں برکت عطاء فرمائیں ، یعنی تھوڑ ی محنت پر نتیجہ زیادہ مر تب فرمائیں ، اثر زیادہ عطا فرمائیں ، آمین ،
میری خواہش یہ ہے کہ یہ مضمون زیادہ سے زیادہ لوگوں کے کانوں تک پہنچایا جائے ، اللہ تعالی اس کی توفیق عطاء فرمائیں ، اور قبول فرمائیں لاحول ولا قوۃ الا با اللہ ، یا اللہ ! کام بننا صرف تیری مدد پر مو قوف ہے،
تیری دستگیری ہو گی ، مدد ہو گی تو یہ کام ہو گا ، بغیر تیری مدد کے کچھ نہیں ہو سکتا ، یا اللہ ! تو مدد فرما۔
عبرت کیلئے ایک خاندان کا قصہ بتا تا ہوں جو بہت پا رساسمجھاجاتا تھا انہیں خود بھی اپنی پار سائی پر ناز اور غرور ہوا اور اللہ تعالی کے احکام کو پس پشت ڈال دیا اور پردہ نہیں کیا تو انجام کیا ہو ا ؟
یہ گزشتہ زمانہ کا قصہ نہیں ، ابھی کا ہے ، اور کراچی ہی کا ہے ، اگر ان کے خاندان کی بے عزتی کا خطرہ نہ ہو تا تو ان کے نام اور پتے بھی بتا دیتا ، تا کہ خود جا کر دیکھ لیں ، اور ان سے پو چھ لیں کہ کیا ہوا ؟ حقیقت یہ ہے کہ انہوں نے پردہ کے بارہ میں اللہ تعالی کے حکم کو توڑ کر خاندان کو خود ہی بے عزت و ذلیل کیا ہے،اب قصہ سنئے ، اللہ کرے کہ بات دلوں میں اتر جائے ۔
ایک حاجی صاحب تھے ، بہت نیک ،بہت ہی پارسا ، ان میں دین کا جذ بہ اتنا تھا کہ جب میں دارالعلوم کو رنگی میں تھا وہ شہر سے میرا وعظ سننے وہاں جایا کر تے تھے ، خود وعظ سنتے اور ٹیپ کر کے دوسرے لو گوں کو بھی سنا یا کرتے تھے ، شہر سے کو رنگی پہنچنا کو ئی معمولی بات نہیں ، کتنا مجاہدہ ہے ، اب آمدورفت کی سہو لتیں زیادہ ہو گئی ہیں ، ان دنوں میں تو اتنی سہولتیں نہیں تھیں ، وہ بلا ناغہ ہر وعظ میں شریک ہو تے اور ٹیپ کر تے ، اتنے نیک ، اور لوگوں کو ان سے اتنی عقید ت اور ان پر اتنا اعتماد کہ لاکھوں کی امانتیں ان کے پاس رکھی ہو ئی تھیں ، ایک بار ان کے کچھ عزیز میر ے پاس آ ئے اور انہوں نے یہ قصہ سنایا کہ اس کے اپنی سا لی سے نا جائز تعلقات ہو گئے ، بیوی کے ہو تے ہو ئے ، اسی گھر میں بیوی مو جو د ، سسرال کے سب لوگ مو جود اور سالی سے ناجائز تعلقات ہوگئے ، اور کیا کیا ؟ چپکے سے پاسپورٹ بنوایا اور کسی ملک کا ویزا لگو ایا ، ڈاڑھی منڈوائی کوٹ پتلون پہنا ، اور کسی غیر ملک میں بھاگ گئے ۔ لوگوں کی امانتیں بھی سب کی سب لے گئے ، بہت دیندار ، مقدس اور پار سا نظر آتے تھے ، ان کی صورت اور دینی حالات ایسے کہ کسی کو دور کا وہم و گمان بھی نہیں ہو سکتا تھا کہ یہ شخص ایسا برا ہو سکتا ہے ، مگر ہوا کیا ؟ اب آپ انداز ہ لگائیں کہ لوگوں کو یہ خیال ہوتا ہے کہ ہمارے یہاں تو ایسی بدکاری کا کوئی امکان ہی نہیں ، میرا گھرا نہ اور ما حول تو بڑا پاک و صاف ہے ، اب اس خوش فہمی اور خام خیالی کاکیا علاج ؟
ایک بزرگ کا قصہ سنئے ، ان کے ایک مرید سفر پر جا نے لگے ، خیال ہوا کہ باند ی بہت حسین ہے ، کہاں چھوڑ کر جاؤں؟خطرات ہیں، سوچاکہ پیر صاحب ہی کے پاس چھوڑ جاتا ہوں، پیر صاحب نیک تو تھے، درحقیقت عقل و ہوش کے کمال کےبغیرانسان صحیح طورپر نیک نہیں ہوسکتا، اس کیلئے عقل کامل چاہئے، عقل جو وحی سےکامل ہوئی ہو، جس کو وحی کانور حاصل ہو وہ عقل کامل ہوتی ہے جب جا کرانسان پورادیندار بنتا ہے، پیرصاحب کومریدکی بےبسی پر رحم آگیا،سوچاکہ برائی کا خطرہ واقعی ہے، اب اسے کہاں چھوڑ کر جائے؟اسےخطرہ سے بچانا چاہئے ،اجازت دیدی کہ اچھامیرےپاس چھوڑ جاؤ، قدرت کا کر نا یہ ہوا کہ کہیں اچانک نظر پڑ گئی، اور رغبت ہو گئی، اگر وہ ہوتا کوئی ایساویساپیر، ان حاجی صاحب جیساجو سالی کو اڑا کر لے گئے تو وہ پیرصاحب تو بہت خوش ہوتے کہ اچھا ہوا مرغی خود ہی گھر میں پہنچ گئی، مگر وہ نیک تھے،آخرت کی فکراور اللہ تعالی کاخوف دل میں تھاجیسےہی خیال آیااوردل میں رغبت پیدا ہوئی،فورا پریشان ہو گئے،اللہ تعالی کی طرف متوجہ ہوئے کہ''یا اللہ! یہ کیا معاملہ ہوا،کیسے بچوں؟''
N.W.F.P PAKISTAN