میں ہمیشہ کہتا رہتا ہوں کہ اللہ تعالی کی نافرمانی سے انسان کی عقل بھی مسخ ہو جاتی ہے ، گناہوں کا وبال عقل پر ایسا پڑتا ہے کہ پھر موٹی سی بات بھی سمجھ میں نہیں آتی ، چنانچہ اسی جہالت کو دیکھ لیں ، اگر کسی میں ذرا سی بھی عقل ہو تو وہ کبھی ایسی جہالت کی بات نہیں کہہ سکتا ، عقل کا فیصلہ تو یہ ہے کہ جب ان سے نکاح درست ہے تو پردہ کیوں نہیں ؟ مگر یہ دغا باز مسلمان ویسے تو کسی کو بیٹی ، کسی کو ماں اور کسی کو بہن بنائے رکھتا ہے مگر جب ان میں سے کسی سے شادی کا شوق ہو جائے تو اس کے لئے سب کچھ حلال ہو جاتا ہے ۔
اگر ایسی مثالوں سے پردہ معاف ہو جائے تو دنیا میں پردہ کا حکم کہیں بھی نہیں ر ہے گا ، اس لئے کہ ہر مرد عورت میں عمر کے لحاظ سے کسی نہ کسی رشتہ کی مثال موجود ہے ، عمر کے لحاظ سے مرد اور عورت دونوں آپس میں یا باپ بیٹی جیسے ہوں گے یا ماں بیٹے جیسے یا بھائی بہن جیسے ، بس چھٹی ہوئی ، بات وہی ہے جو میں نے بتائی کہ اللہ تعالی اپنے نافرمانوں کی عقل کو اندھا کر دیتے ہیں ۔ پھر وہ ایسی موٹی بات سمجھنے کے قابل بھی نہیں رہتی ۔
N.W.F.P PAKISTAN