( 2 ) جب کوئی شخص بوڑھا ہو جائے تو سمجھتے ہیں کہ اب اس سے پردہ کی ضرورت نہیں۔ یہ بھی سراسر جہالت ہے ، کسی عمر میں بھی قطعی طور پر یہ فیصلہ نہیں کیا جاسکتا کہ اب اس میں قوت باہ بالکل نہیں رہی ، بالفرض قوت باہ نہ رہی ہو تو کیا بوس و کنار کی قوت بھی نہیں رہی ، دنیا میں ایسے لوگوں کی کمی نہیں کہ عملاً بالکل صفر ہونے کے باوجود لپٹے رہتے ہیں ، بڑھاپے میں اعصابی کمزوری کی وجہ سے قوت ضبط کم ہو جاتی ہے ، اس لئے اس قسم کے خطرات جوانوں کی بنسبت بوڑھوں سے زیادہ ہیں ، اگر کوئی بوڑھا دست درازی نہ بھی کرے تو دل میں تو مزا لیتا ہی رہے گا ، اور یہ بھی کبیرہ گناہ ہے ، اور جو عورت اس کے سامنے بے پردہ آئی چونکہ اس نے اس کو اس کبیرہ گناہ میں مبتلا کیا اس لئے وہ بھی سخت گناہ گار ہوئی ، خوب سمجھ لیجئے ، بڑھاپے سے صرف عملی قوت ختم ہوتی ہے دل کی شہوت ختم نہیں ہوتی بلکہ وہ تو اور زیادہ تیز ہو جاتی ہے ۔
اسی تفصیل پر بوڑھی عورت کو قیاس کر لیں ، عورت خواہ کتنی ہی بوڑھی ہو جائے اور کیسی ہی ناقابل عمل ہو جائے ، اس کے دل سے شہوت ختم نہیں ہوتی ، جب یہ کسی جوان مرد کو دیکھے تو کچھ بعید نہیں کہ دل للچانے لگے جو گناہ کبیرہ ہے ، یہ جو میں نے کہہ دیا کہ عورت بڑھاپے کی وجہ سے ناقابل عمل ہو جائے ، یہ صرف ایک مفروضہ کے طور پر کہہ دیا ہے ورنہ حقیقت ہی ہے کہ عورت کسی عمر میں بھی ناقابل عمل ہرگز نہیں ہوسکتی ، اسی لئے حضرات فقہاء رحمہم اللہ تعالی کی دور رس نگاہ نے یہ فیصلہ فرمادیا ہے کہ عورت خواہ کتنی ہی بوڑھی کیوں نہ ہو اس کے لئے بلا محرم سفر کرنا جائز نہیں ، کیا عجیب جملہ فرمایا :
لکل ساقطۃ لا قطۃ ۔
''ہر گری پڑی چیز کو دنیا میں کوئی نہ کوئی اٹھانے والا موجود ہے ۔''
قرآن کریم میں سورہ نور میں فرماتے ہیں :
والقواعد من النساء التی لا یرجون نکاحا فلیس علیھن جناح ان یضعن ثیابھن غیر متبرجت بزینۃ وان یستعففن خیر لھن واللہ سمیع علیم ۔ ( 24 ۔ 60 )
اس سے بوڑھی عورتوں کے لئے صرف اتنی رخصت نکلتی ہے کہ ان پر چہرہ کا پردہ فرض نہیں ، اس لئے کہ ان کی طرف کسی غیر محرم مرد کی نظر سے کسی قسم کے فتنہ کا کوئی اندیشہ نہیں ، اس کے باوجود ارشاد ہے : غیر متبرجت بزینۃ ۔ یعنی ان کے لئے بھی اپنی زیب و زینت غیر محرم مردوں کے سامنے ظاہر کرنا جائز نہیں ، پھر آگے ارشاد ہے :
وان یستعففن خیرلھن ۔
یعنی ان کیلئے بھی چہرہ کی بے پردگی سے پرہیز بہتر ہے ، ذرا غور کیجئے کہ جب فتنہ کا کوئی اندیشہ نہ ہونے کی حالت میں یہ احکام ہیں تو جن مواقع میں فتنہ کا خطرہ ہو وہاں کیا حکم ہو گا ؟ بوڑھی عورت کا غیر محرم مرد کے ساتھ تنہائی میں ایک جگہ جمع ہونا اس کے ساتھ سفر کرنا ، اس کے ساتھ بے حجابانہ اختلاط اور بات چیت کرنا ، اس کی طرف بلا ضرورت دیکھنا یہ سب کام حرام ہیں ، اس لئے کہ ان میں فتنہ کا خطرہ موجود ہے ، جس کی تفصیل ابھی بتا چکا ہوں ۔
N.W.F.P PAKISTAN