جن کے خوف سے ، جن سے ڈر کر ، جن کی مروت میں آپ پردہ نہیں کرتیں ، تو کیا آپ کو جہنم میں جانے سے وہ لوگ روک لیں گے؟ کیا اللہ تعالی کے یہاں یہ عذر صحیح ہو گا ، قبول ہو سکے گا کہ میرا فلاں ناراض ہوتا تھا، فلاں ناراض ہوتا تھا، فلاں کی محبت میں، فلاں کی مروت میں، فلاں کے خوف سے میں نے پردہ نہیں کیا تھا،
اذ تبر أ الذین اتبعوا من الذین اتبعوا ورأ و العذاب و تقطعت بھم الاسباب ۔ (2 ۔ 166 )
وہ دن آنے والا ہے کہ جن لوگوں کے اتباع میں ہمارے احکام کی خلاف ورزی کی جاتی ہے گناہ کا حکم دینے والوں اور ان کا اتباع کرنے والوں کے آپس کے تعلقات منقطع ہوجائیں گے، وہ ایک دوسرے کے دشمن ہوجائیں گے، وہاں چھوٹے یہ کہیں گے کہ بڑوں کی وجہ سے ہم نے پردہ نہیں کیا، اور بڑے کہیں گے کہ ہمارا ان پر بس تھوڑا ہی چلتا تھا، ہم تو گناہ کی دعوت ہی دیتے تھے، گناہ تو یہ خود ہی کر رہے تھے ، ہم نے ان سے زبردستی تو گناہ نہیں کروائے تھے،فرمایا :
وقال الشیطن لما قضی الا مر ان اللہ وعد کم وعد الحق و وعدتکم فاخلفتکم وما کان لی علیکم من سلطن الا ان دعوتکم فاستجبتم لی فلا تلو مونی ولوموا انفسکم ما انا بمصرخکم وما انتم بمصرخی انی کفرت بما اشرکتمون من قبل ان الظلمین لھم عذاب الیم ۔ (14 ۔ 22 )
"اور جب تمام مقدمات فیصل ہو چکیں گے تو شیطان کہے گا کہ اللہ تعالی نے تم سے سچے وعدے کئے تھے اور میں نے بھی کچھ وعدے تم سے کئے تھے سو میں نے وعدے تم سے خلاف کئے تھے اور میرا تم پر اور تو کچھ زور چلتا نہ تھا بجز اس کے کہ میں نے تم کو بلایا تھا سو تم نے میرا کہنا مان لیا تو تم مجھ پر ملامت مت کرو اور ملامت اپنے آپ کو کرو،نہ میں تمہارا مدد گار ہوں اور نہ تم میرے مدد گار ہو میں خود تمہارے اس فعل سے بیزار ہوں کہ تم اس کے قبل مجھ کو شریک قرار دیتے تھے، یقیناً ظالموں کیلئے درد ناک عذاب ہے۔''
شیطان تک یہ کہہ دے گا : '' میری تم پر کوئی قدرت نہیں تھی، بس نہیں چلتا تھا، میں تو تبلیغ ہی کرتا تھا، تم نے اپنے اختیار سے برے عمل کئے، اس لئے اب تم مجھے ملامت نہ کرو، بلکہ اپنے آپ ہی کو ملامت کرو، نہ تمہیں جہنم سے چھڑا سکتا ہوں اور نہ تم مجھے چھڑا سکتے ہو ، تم نے جو مجھے اللہ تعالی کے ساتھ شریک کیا تھا یعنی اللہ تعالی کے حکم کے مقابلہ میں میرا حکم مانتے تھے، میں اس سے بیزار ہوں، یقیناً ظالموں کے لئے درد ناک عذاب ہے۔''اب سارے اکٹھے ہی جہنم میں جائیں گے، دنیا میں بھی اکٹھے تھے، اور جہنم میں بھی اکٹھے رہیں گے۔ یا اللہ ! وہ دن آنے سے پہلے پہلے تو فکر آخرت عطاء فرما، یا اللہ! حساب و کتاب سے پہلے ہمارے قلوب میں تو اس کی فکر عطاء فرما دے ، اور ہمیں اپنی عاقبت بنانے کے لئے اپنے احکام پرعمل کی توفیق عطاء فرما دے۔
یہ ہے تو بڑی کڑوی گولی لیکن کسی نہ کسی طرح شکر چڑھا کر اسے نگل جائیے ، اور نگلنے کے بعد پھر دیکھئے کیا مزا آتا ہے ، ایک بار نگل جائیے ، یا اللہ ! تو نگلوا دے ، کسی نہ کسی طرح سےنگلوا دے ۔
N.W.F.P PAKISTAN