جو انسان یہ سمجھتا ہے سب سے بڑا خطرہ اسی کے یہاں پیدا ہوتا ہے اس کی کئی وجوہ ہیں، اللہ کرے یہ باتیں سمجھ میں آ جائیں:
( 1 ) پہلی با ت تو یہ کہ دشمن وار وہی کرتا ہے جہاں انسان غافل ہوتا ہے،رسولﷺ کا فرمان ہے کہ ''جہاں کہیں بھی خلوت میں دو نامحرم مرد و عورت جمع ہوئے وہاں تیسرا شیطان ضرور ہوتا ہے''(ترمذی) کسی بزرگ کا قول ہے کہ اگر حسن بصری اور رابعہ بصری جیسے مقدس بزرگ بھی خلوت میں ایک جگہ جمع ہو جائیں تو شیطان ان کو بھی بدکاری میں مبتلا کر دے گا، عوام کا تو کیا کہنا،رسولﷺ نے فیصلہ فرمادیا کہ جہاں بھی خلوت میں نا محرم مرد و عورت جمع ہوں گے وہاں شیطان ضرور ہوتا ہے اور وہ بدکاری کروا کر چھوڑتا ہے، اسی لئے فرمایا کہ غیر سے اتنا پردہ نہیں جتنا کہ شوہر کے اعزہ واقارب سے ہے، شوہر کے اعزہ واقارب سے زیادہ سخت پردہ کا حکم ہے، فرمایا کہ شوہر کے رشتہ داروں سے اتنا سخت پردہ کرو، اتنا ڈرو کہ جیسے موت سے ڈرتے ہو،جس سخت خطرہ کی وجہ سے رسولﷺ نے شوہر کے رشتہ داروں کو ''موت'' فرمایا بعینہ وہی خطرہ عورت کے نامحرم رشتہ داروں سے بھی ہے،رسولﷺ نے شوہر کے رشتہ داروں کو''موت''کیوں فرمایا؟ اس لئے کہ غفلت اور اطمینان انسان کو ہمیشہ اپنے رشتہ داروں سے ہوتا ہے، فلاں آرہا ہے تو کوئی بات نہیں، وہ تو ہمارا دیور ہے،فلاں تو ہمارا چچا زاد بھائی ہے،فلاں پھوپھی زاد بھائی ہے، فلاں ماموں زاد بھائی ہے اور فلاں خالہ زاد بھائی ہے،جہاں ان سارے خطرات سے انسان غافل رہتا ہےسوچتا ہے کہ یہ تو اپنے ہی ہیں اور ان کے گھر میں آنے میں ذرا بھی شک و شبہہ نہیں ہوتا کہ ان سے کسی قسم کی بدکاری ہو گی، شیطان غافل سمجھ کر وہی حملہ کرتا ہے،خالہ زاد وغیرہ کو بھائی قرار دے کر ان سے بے تکلفی کا تعلق رکھا جاتا ہے،اس طرح یہ سب''زاد'' ہمزاد کی طرح ہر وقت لپٹے رہتے ہیں، اللہ نے ان رشتوں کے ساتھ بالخصوص شادی کرنے کا ذکر فرمایا ہے۔
وبنت عمک وبنت عمتک وبنت خالک وبنت خلتک التی ھاجرن معک۔( 33 : 50 )
چچا کی لڑکیاں،پھوپھی کی لڑکیاں، ماموں کی لڑکیاں، خالہ کی لڑکیاں چاروں ''زاد'' کی تصریح فرمادی کہ ہم نے ان کو شادی کے لئے حلال کردیا ہے، مگر اس زمانہ کا دغا باز مسلمان ان کو بہنیں بناکر مزے اڑاتا ہے، پھر چاہیں تو بہن بھائی آپس میں شادی بھی کر لیتے ہیں، اللہ تعالی کی نافر مانی سے عقل مسخ ہو جاتی ہے، اتنی موٹی سی بات دماغ میں نہیں اترتی کہ بہن بھائی ہیں تو ان کی آپس میں شادی کیسے ہو گئی؟ بس اللہ تعالی اور اس کے رسولﷺ کے باغیوں اور اپنی ہوس کے بندوں نے یہ جادو کی ڈبیہ بنا رکھی ہے، اس میں ایک طرف سے دیکھیں تو بھائی بہن ، فورا اسی وقت دوسری جانب سے دیکھیں میاں بیوی، یا اللہ ! تو ان دغا باز مسلمان کو سچے مسلمان بنا دے۔
( 2 ) دوسری وجہ یہ ہوتی ہے کہ لوگ اپنے آپ کو پارسا سمجھتے ہیں، کہتے ہیں ہمارا خاندان بہت پاک دامن اور نیک ہے، یہاں تو کوئی گناہ ہو ہی نہیں سکتا، بس جہاں کسی نے خود کو پارسا سمجھا اور دل میں عجب و پندار پیدا ہوا اللہ تعالی اس کو ذلیل کرتے ہیں، اسے گناہ میں مبتلا کر دیتے ہیں۔
(3 ) ایسے خاندانوں کی بربادی کی تیسری وجہ یہ ہوتی ہے کہ جو لوگ یہ سمجھتےہیں کہ ہم تو پارسا اور پاک دامن ہیں، ہمارے یہاں یہ بدکاری نہیں آسکتی، یہ لوگ اللہ تعالی اور اس کے رسولﷺ کے احکام کو بیکار سمجھتے ہیں، اگر کہیں کوئی خطرہ ہی نہیں تو اللہ تعالی نے ایسے احکام نازل ہی کیوں فر مائے؟ یہ لوگ اپنے علم کو اللہ تعالی کے علم سے زیادہ سمجھتے ہیں، اللہ تعالی کے نازل فرمائے ہوئے احکام کو فضول و بیکار سمجھتے ہیں،قرآن کریم کو بیکار سمجھتے ہیں رسول ﷺ کے ارشادات کو بیکار جانتے ہیں، سو جو اللہ تعالی اور اس کے رسولﷺ کے ارشادات کو بیکار بتائے گا اللہ تعالی اس کو دنیا ہی میں اس کے وبال میں مبتلا کر کے چھوڑیں گے اس پر یہ عذاب آتا ہے اس لئے ایسے واقعات ہوتے ہیں۔
N.W.F.P PAKISTAN