چچا اور ماموں سے پردہ نہیں، اس کے باوجود اس آیت میں ان کا ذکر کیوں نہیں؟ اس کا ایک جواب تو پہلے بتا چکا ہوں کہ چچا اور ماموں بمنزلہ باپ کے ہیں ، اس لئے باپ کے ذکر میں یہ بھی شامل ہیں مگر بعض مفسرین رحمہم اللہ تعالی فرماتے ہیں کہ آیت میں سب محرم رشتہ داروں کی تفصیل بیان کرنے کے باوجود چچا اور ماموں کا ذکر نہ کرنے سے ثابت ہوتا ہے کہ ان سے بھی پردہ ہے، اور اس کی وجہ یہ ہے کہ شاید وہ کبھی اپنی بھتیجیوں اور بھانجیوں کی شکل و صورت کا کہیں تذکرہ کریں اور ان کے بیٹے سن لیں اور اس سے ان کے قلب میں بد نظری کی رغبت پیدا ہو جائے۔
اگرچہ صحیح مذہب یہی ہے کہ چچا اور ماموں سے پردہ نہیں مگر جن مفسرین رحمہم اللہ تعالی نے ان سے بھی پردہ کا حکم فرمایا ہے اور اس کی جو وجہ ارشاد فرمائی ہے وہ ایک بہت بڑا درس عبرت ہے بشرطیکہ کسی کے پاس عبرت کی آنکھ ہو، اگر عبرت کی آنکھ نہیں تو عبرت کے ہزاروں قصوں سے بھی عبرت حاصل نہیں ہوسکتی، ایسے لوگوں کے بارے میں اللہ تعالی کا ارشاد ہے کہ ان کی آنکھیں اندھی نہیں ہوئیں بلکہ ان کے دل اندھے ہو گئے ہیں :
فانھا لا تعمی الا بصر ولکن تعمی القلوب التی فی الصدور۔ (22 ۔ 42)
''یہ یقینی بات ہے کہ ان کی آنکھیں اندھی نہیں ہوتیں بلکہ سینوں میں رکھے ہوئے دل اندھے ہو جاتے ہیں۔''
(4) لا جناح علیھن فی ابائھن ولا ابنائھن ولا اخوانھن ولا ابناء اخوانھن ولا ابناء اخواتھن ولا نسائھن ولا ما ملکت ایمانھن واتقین اللہ ان اللہ کان علی کل شیء شھیدا۔ (33 ۔55)
یہ آیت سورہ احزاب کی ہے، اس سے پہلے میں نے جو سورہ نور کی آیت پڑھی تھی اس میں دونوں قسم کے رشتہ دار بتائے ہیں ، نسبی رشتہ دار بھی جن سے پردہ نہیں ، اور شادی کی وجہ سے جو رشتے پیدا ہو جاتے ہیں وہ بھی بتائے ہیں، جیسے شوہر کا بیٹا اور خسر ، مگر سورہ احزاب کی اس آیت میں صرف نسبی رشتہ داروں کا بیان ہے، شادی کی وجہ سے جو رشتے ہیں ان کو دوبارہ یہاں بیان نہیں فرمایا، باقی وہی رشتے جو وہاں گنوائے گئے تھے وہی یہاں بھی ہیں، پردہ کا حکم دینے کے بعد فر مایا : واتقین اللہ ، ایمان کا دعوی کرنے والی عورتو ! اللہ سے ڈرو ،سوچیں کہ یہ کس کا حکم ہے ؟ پھر یہ الفاظ کیسے زور دار ہیں کہ جس کے دل میں ذراسی بھی صلاحیت ہو یہ الفاظ سن کر اس کے بدن پر لرزہ طاری ہو جاتا ہے ''اللہ سے ڈرو '' یعنی پردہ کے حکم پر عمل نہ کیا تو یاد رکھوں کہ اللہ تعالی کا عذاب بہت سخت ہے ، آگے ارشاد ہے :ان اللہ کان علی کل شیء شھیدا،''بلا شبہہ اللہ تعالی کو ہر چیز کا علم ہے'' کہیں تمھیں یہ خیال ہو کہ ہم گھر کے اندر رہ کر بے پردگی کرتے ہیں،بس ''زادوں'' کے سامنے آتے جاتے ہیں، اس لئے فرمایا کہ اگر چھپ چھپ کر بھی گناہ کرو گی تو اللہ سب جانتا ہے۔
N.W.F.P PAKISTAN