اب رب کریم کی کرم نوازی اور رحمت کی تفصیل سنئے :
( 1 ) ایسے حالات میں خواتین ذرا ہوشیار رہیں ، بے پردگی کے مواقع سے حتی الامکان بچیں ، لباس میں احتیاط رکھیں بالخصوص سر پر دوپٹہ رکھنے کا اہتمام رکھیں ۔
( 2 ) مرد آمد و رفت کے وقت ذرا کھنکار کر خواتین کو پردہ کی طرف متوجہ کردیں ، بعض خواتین شکایت کرتی ہیں کہ ان کے غیر محرم رشتہ دار سمجھانے کے باوجود گھر میں کھنکار کر آنے کی احتیاط نہیں کرتے ، اچانک سامنے آجاتے ہیں ، آمد و رفت کا یہ سلسلہ ہر وقت چلتا ہی رہتا ہے ،ان سے پردہ کرنے میں ہمیں بہت مشکل پیش آتی ہے، ایسے حالات میں خواتین جتنی احتیاط ہوسکے کریں ، اسے جہاد سمجھیں ، جتنی زیادہ مشقت برداشت کریں گی اتنا ہی اجر زیادہ ہوگا ۔
( 3 ) غیر محرم مرد کی آمد پر خواتین اپنا رخ دوسری جانب کرلیں ۔
( 4 ) اگر رخ دوسری جانب نہ کر سکیں تو سر سے دوپٹہ سرکا کر چہرہ پر لٹکا لیں ۔
( 5 ) بلا ضرورت شدیدہ غیر محرم سے بات نہ کریں ۔
( 6 ) کسی غیر محرم کی موجودگی میں خواتین آپس میں یا اپنے محارم کے ساتھ بے حجابانہ بے تکلفی کی باتوں اور ہنسی مذاق سے پرہیز کریں ۔
( 7 ) ان احتیاطوں کے باوجود اگر کبھی اچانک کسی غیر محرم کی نظر پڑ جائے تو معاف ہے، بلکہ اس طرح بار بار بھی نظر پڑتی رہے، ہزار بار اچانک سامنا ہوجائے تو بھی سب معاف ہے، کو ئی گناہ نہیں ، اس سے پریشان نہ ہوں ، جو کچھ اپنے اختیار میں ہے اس میں ہر گز غفلت نہ کریں اور جو اختیار سے باہر ہے اس کے لئے پریشان نہ ہوں ، اس لئے کہ اس پر کوئی گرفت نہیں ،ہزاروں بار بھی غیر اختیاری طور پر ہوجائے تو بھی معاف ، وہاں تو معافی ہی ہے ۔ دیکھئے رب کریم کا کتنا بڑا کرم ہے ، مگر ان کی اس مہربانی اور معافی کو سن کر نڈر اور بے خوف نہ ہوجائیں ، جس حد تک احتیاط ہوسکتی ہے اس میں ہر گز ہر گز کوتاہی نہ کریں ، ورنہ خوب سمجھ لیں کہ جس طرح وہ رب کریم شکر گذار اور فرمانبردار بندوں پر بہت مہربان ہے ، اسی طرح ناقدروں ، ناشکروں اور نافرمانوں پر اس کا عذاب بھی بہت سخت ہے ۔
ہم پانچ بھائی ہیں ، بسا اوقات رمضان المبارک کا مہینہ والدین کے ساتھ گذارنے کے لئے سب بھائی بیوی بچوں سمیت والدین کے ساتھ ایک ہی مکان میں ایک دو مہینے گذارنے ، مگر بحمد اللہ تعالی مردوں اور عورتوں دونوں کی طرف سے احتیاط کی برکت سے کبھی اچانک نظر پڑ جانے کا بھی کوئی واقعہ پیش نہیں آیا ، اور شریعت کے اس حکم پر عمل کرنے کی وجہ سے ہم میں سے کسی کو بھی کبھی کسی قسم کی بھی کوئی تنگی اور تکلیف قطعا محسوس نہیں ہوئی ، رحمت ہی رحمت اور مسرت ہی مسرت سے وقت گذرتا رہا ، میں نے اپنا یہ قصہ اس لئے بتایا ہے کہ جو تدبیریں میں نے اکٹھے رہنے کی صورت میں بتائی ہیں وہ صرف خیالی نہیں بلکہ ہم خود ان کی نافعیت کا تجربہ کر چکے ہیں ، اپنے اوپر آزمانے کے بعد آپ کو بتا رہا ہوں ۔
N.W.F.P PAKISTAN