بسم اللہ الرحمان الرحیم

 

 

۱-وعظ

۲-یایھاالذین امنواتقواللہ وکونومع الصدقین0(۹-۱۹)

۳-(اجلس بنانومن ساعتہ )

۴- آسمان سجدہ کند بزمینی کہ برو

۵- مجلس کا اثر:  

 دارالافتاء کے ایک طالب علم کا قصہ

سود خوری بہت بڑی لعنت :

عبادت کے معنی

معبود صرف اللہ ہے:

رحمٰنکے ساتھ شیطان کو خوش کرنے والے

سود خوروں کو اللہ کی دھمکی :

اللہ کی خاطر دنیا قربان کردی:

 

E-MAIL

  aminshah63@yahoo.com

          aminshah@aminshah.itgo.com

WEB SITE
http://aminshah.itgo.com

 MOBILE

0321-9743296

0334-8930641

 

 

                          وعظ                        

صحبت کا اثر

(۲۵ربیع الاول ۱۴۱۶ھ)

الحمد اللہ نحمدہ ونستعینہ و نستعفرہ ونومن بہ و نتوکل علیہ و نعوذباللہ من شرور انفسنا ومن سیات اعمالنا ، من یھدہ اللہ فلا مضل لہ ومن یضللہ فلا ھادی لہ ونشھدان لا الہ الا اللہ وحدہ لا شریک لہ ونشھد ان محمدعبدہ ورسولہ صلی اللہ تعالی علیہ وعلی الہ و صحبہ اجمعین-

اما بعد فاعوذ بااللہ من الشیطن الرجیم ، بسم اللہ الرحمان الرحیم

 

ہوم پیج   واپس   

 

یایھاالذین امنواتقواللہ وکونومع الصدقین0(۹-۱۹)

اس آیت میں اللہ تعالی نے تقویٰ حاصل کرنے کا یہ نسخہ ارشاد فرمایا ہے کہ سچے مسلمانوں کے ساتھ رہا کرو :

صحیح بخاری میں حضرت معاذ رضی اللہ تعالی عنہ کاارشاد منقول ہے:

(اجلس بنانومن ساعتہ )

زرا ایک جگہ مل کر بیٹھ کر ایمان تازہ کرلیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے مخاطب حضرت اسود بن ہلال رضی اللہ تعالی عنہ تھے(قسطلانی )جب صحابہ رضی اللہ تعالی عنہم اس کی ضرورت محسوس فرماتے تھے حالانکہ صحابی تھےوہ اس میں اپنے دین اور ایمان کی بہتری سمجھتے تھے کہ کبھی کسی وقت میں مل کر بیٹھ جایا کریں تو ایمان میں ترقی ہوگی کسی شاعر نے کہا ہے

آسمان سجدہ کند بزمینی کہ برو

یک دو کس یک دو نفس بہر خدا بنشینند

زمین کے بعض ٹکڑوں کی بعض قطعات کی اتنی بڑی فضیلت ہے اور اللہ کے ہاں انہیں ایسا مقام حاصل ہے کہ آسمان بھی ان پر رشک کرتاہے کہ گویا آسمان اس کو سجدہ کرتا ہے ، کہاں آسمان اور کہاں زمین وہ کون سی زمین ہے جسےآسمان سجدہ کرتاہے وہ زمین جس پر یک دو کس ، ایک دو انسان ، کوئی بڑا مجمع نہیں صرف ایک دو انسان ، یک دو نفس ، ایک دو سانس کے لئے ، پانچ دس منٹ یا گھنٹوں نہیں بلکہ جتنی دیر میں ایک دو سانس آجائیں صرف اتنی دیر کے لئے بہرخدا بنشینند، اللہ کے لئے مل کر بیٹھ جائیں وہ زمین ایسی مقدس ہوجاتی ہے کہ آسمان بھی اسے سجدہ کرتاہے ایسی مقدس ہوجاتی ہے اس طرح مل بیٹھ کر دین کی باتیں کرنے سے دین میں ترقی ہوتی ہے-     

ہوم پیج      واپس  

   

مجلس کا اثر:  اس کی مثال ایسے سمجھےجیسے گرم کھولتا ہوا پانی بہت تیز گرم کھولتا ہوا اس میں
ٹھنڈے پانی کا ایک قطرہ ملا دیا جائے تو اس کھولتے ہوے پانی کی گرمی میں یقینا خفت آئے گی کمی ہوگی اگرچہ وہ محسوس نہ ہو پہلے بھی کھول رہا تھا ، ٹھنڈے پانی کا ایک قطرہ ملانے کےبعد بھی کھول رہا ہے ، پہلے بھی جلارہا تھا اب بھی جلا رہا ہے
احساس تو نہیں ہوتا کہ اس میں کچھہ تغیر پیدا ہوگیا ہے مگر ہوتا ضرور ہے ، اگر ایک قطرے سے تغیر نہیں ہوا تو کئی لیٹر ٹھنڈا پانی ملادینے سے تغیر کیسے آجاتا ہے معلوم ہوا کہ تاثیر تو ایک قطرے میں بھی ہے اسی طرح اگر کسی کی زندگی فسق وفجور کے جہنم میں گزر رہی ہے اور کہیں کسی صالح شخص کے پاس گزر ہوگیا تو کھولتے ہوئے پانی میں اس ٹھنڈک کا کچھ تو اثر پڑا ، ہوسکتا ہے کہ اسے احساس نہ ہو اسلئے کہ اس میں معاصی کی شدت ہے ، اہل جہنم کی صفات کا غلبہ ہے اگرچہ اسے اثر محسوس نہ ہو مگر کسی صالح شخص کے پاس اچھی مجلس میں بیٹھتارہا تو ایک ایک قطرے کے اثر سے ہوتے ہوتےہوتے ہوتے جہنم کی آگ بجھنے لگےگی ان شاءاللہ تعالی ، اثر ہوتاہے اور اگر مل بیٹھنے والوں میں جہنم کی حرارت پر اللہ کے عشق کی حرارت غالب ہو تو کچھ ایک میں ہے کچھ دوسرے میں کچھ تیسرے میں جتنے مل کر بیٹھیں گے حرارت اور روشنی بڑھتی جائے گی ایک موم بتی جل رہی ہو روشنی کم ہے اس کے ساتھ ایک موم اور جلادی جائے تو روشنی بڑھ جائے گی جتنی ساتھ ملاتے جائیں روشنی بڑھتی جائے گی اور اگر انہیں پھیلا کر رکھیں تو بہت وسیع رقبے کو روشن کردیں گی روشنی پھیلتی جائے گی جن لوگوں کے قلوب میں اللہ تعالی کی محبت کی روشنی ہے وہ جتنے زیادہ مل بیٹھیں گے اتنی ہی روشنی زیادہ ہوگی ، اس روشنی کا اثر ہر بیٹھنے والے پر اس کی اصل روشنی سے زیادہ پڑتاہے ، ایسا نہیں ہوتا کہ سب کے جمع ہونے کے بعد جو کل روشنی ہو اسے سب پر تقسیم کردیا جائے ایسا کرنے سے تو اتنی ہی روشنی رہی گی جتنی پہلے تھی ، وہ روشنی تقسیم نہیں ہوتی بلکہ جو کل مجموعہ ہے وہ سب کے قلوب میں اللہ تعالی ڈال دیتے ہیں دیکھئے کتنی ترقی ہوگئی اس میں یہ نہیں فرمایا کہ مل کر بیٹھ کر کچھ دین کی باتیں بھی کریں تو روشنی بڑھتی ہےبلکہ ایسی ہی مل کر بیٹھ جائیں دنیا کی فضول باتیں نہ کریں صرف اللہ کے لئے مل کر بیٹھیں پھر خواہ دین کی باتیں کریں خواہ ہر شخص اپنے طور پر اللہ کی طرف متوجہ ہوکر بیٹھا رہے ، خواہ ایک دوسرے کو ایسے ہی دیکھ رہے ہیں نہ کوئی کچھ بول رہا ہے نہ کوئی کچھ سن رہاہے اللہ کی طرف بیٹھے ہیں اس مجلس کا یہ اثر  ہے- بری مجلس سے بری صحبت سے بچا کریں-

 

ہوم پیج   واپس 

دارالافتاء کے ایک طالب علم کا قصہ

ابھی ابھی ایک خط میرے سامنے آیا نماز سے پہلے اسے پڑھ کر آرہا ہوں ایک بچہ چند سال پہلے یہاں دارالافتاء میں رہاہے، دنیوی لحاظ سے بلند لوگ ہیں اللہ نے اس بچے کو دارالافتاء میں پہنچا دیا یہاں آنے کے بعد اس نے ٹی وی دیکھنا چھوڑ دیا ، اس کا ابا اسے مار مار کر ٹی وی دکھاتا تھا مار مار کر ٹی وی کے سامنے لے جاتا تھا یہ بچہ ٹی وی کے سامنے جاکر اپنا سر زمین پر رکھ دیتا تھا تاکہ ٹی وی پر نظر نہ پڑے ، ابا اوپر سے تھپڑ لگا لگا کر کہتا کہ اٹھائو سر دیکھو ٹی وی اس بچے نے بتایا کہ ایک  بار میری امی نے کہا کہ  تو ملا بن جائے گا تو کھائے گا کہاں سے ؟ تو میں نے اپنے منہ کی طرف اشارہ کرکے کہا کہ یہاں سے کھائوں گا  - ہر چیز میں کچھ مقدرات ہوتے ہیں اللہ تعالی کی طرف سے کچھ عبرتیں ہوتی ہیں شاید ایک دو سال وہ لڑکا دارلافتاء میں رہا اس کے بعد کچھ ایسا شیطان کا چکر چلا کہ وہ دارالافتاء کو چھوڑکر چلاگیا داڑھی تھوڑی تھوڑی اس زمانے میں نکل رہی تھی اسے بھی منڈانا شروع کردیا اس نے بعد میں جو حالات لکھے ان میں بتایا کہ اس زمانے میں بھی صرف دارالافتاء کی زیارت کے لئے باہر سے چکر لگایا کرتا تھا ، کافروں کی صورت میں دارالافتاء کے اندر آنےکی تو ہمت نہیں ہورہی تھی ،داڑھی منڈانے سےتو کافروں جیسی صورت بن جاتی ہے نا اللہ کے باغیوں کی صورت میں دارالافتاء آئے ایسا  بے شرم تو نہیں ہوا کہتے ہیں اندر آنے کی ہمت تو نہیں  ہورہی تھی مگر اتنا کام کرتا رہا کہ دارالافتاء کی زیارت کے لئے کبھی کبھی سامنے سے چکر لگاتا رہا اتنا تعلق رکھا ، دوسرا تعلق یہ رکھا کہ یہاں کے چپھے ہوئے مواعظ پڑھنےکا معمول رکھا تیسری بات یہ کہ مواعظ کی کیسٹیں سننے کا معمول رکھا پھر اللہ تعالی کاکیا کرنا ہوا کہ والدین نے دنیا کمانے کے لئے لندن پھر وہاں سے کینیڈا بھیج دیا کمائو بیٹے دنیا کمائو اللہ تعالی کی رحمت نے ان کی  دستگیری یوں فرمائی کہ جن دنوں پچھلے سال میں لندن میں تھا انہیں دنوں میں اس لڑکے کولندن پہچا دیا وہاں جو وعظ ہوئےتھے ان کی کیسٹیں میں نے انہیں دیں اور ان سے کہا کہ اس میں آٹھ بغاوتیں ہیں یہ اپ سنیں ، انہوں وہ کیسٹیں سنیں اور چونکہ پہلے سے یہاں مصالحہ لگتا رہا اس لئے پرانی چوٹ ابھر آئی ، اللہ کی محبت کی اس چنگاری کو شیطان نے بجھانے کی کوشش کی تھی مگر وہ وعظ سن کر پرانی چوٹ ابھر آئی اسی وقت طے کرلیا کہ اب داڑھی رکوں گا ، مجھے بتایا کہ میں نے آیندہ داڑھی منڈانے کٹانےسے توبہ کر لی ہے اس کے بعد لندن سے واپس کنیڈا پہنچ گئے شادی بھی ہوچکی تھی بیوی وہی کینیڈا میں تھی وہاں سے خط لکھا کہ میں نے داڑھی پوری کرنے کا عزم کرلیا ہے بس اب وہ منزل کی طرف بڑھ رہی ہے کٹے گی نہیں ، کچھ مدت وہاں ٹھہرنے کے بعد یہاں آئے تو داڑھی کافی بڑھی ہوئی تھی پوری تو نہیں ہوئی تھی مگر بڑھ رہی تھی ، یہاں بھی لکھ کر دیا کہ اب یہ داڑھی نہیں کٹے گی ان شاءاللہ تعالی ، ایک خط میں بیوی کے بارے میں لکھا کہ اس نے شرعی پردہ کر لیا ہے آج ان کا خط میرے سامنے آیا آئے ہوئے توکئی دن ہوگئے ہوں گے میرے سامنے تو ترتیب سے ڈاک اتی ہے ، ان کا خط پڑھ کر معلوم ہوا کہ اللہ نے اس لڑکے کو بہت بڑا زاہد بنادیا ان کاقصہ سننے سے پہلے زاہد اور تارک دنیا کے معنی سن لیں زاہد یا تارک دنیا کے  معنی یہ ہیں کہ دنیا کا ہر وہ نفع چھوڑدیں جس  سے آخرت کا نقصان ہوتا ہو جس سے آخرت کا نقصان ہوتا ہو وہ دنیا قبیح ہے ملعون ہے ملعون ، اس سے جو شخص بچتا ہے وہ ہے تارک دنیا ، اس طرح بچتے ہوئے خواہ وہ پوری دنیا کا بادشاہ بن جائے ہزاروں دنیا اس کے قبضے میں اجائے ، تخت سلیمانی مل جائیں سلیمان علیہ السلام جیسی بادشاہت مل جائیں تو وہ بھی تارک دنیا ہے انہوں نے اپنے حالات میں لکھا ہے کہ کینیڈا پہنچنے کے بعد میں نے یہاں قانوں کے  مطابق اپنی قابلیت کے کاغذات تیار کرکے ملازمت کے لئے درخواست دی درخواست کے جواب میں چار کمپنیوں کی طرف سے مجھے ملازمت کے لئے بلایا گیا ان میں سے تین تو بینک کے ادارے تھے میں نے وہاں جانے سے انکار کردیا کہ میں یہاں ملازمت نہیں کروں گا آگے تھوڑی سی تشریح  میں کردوں کہ جس پر اتنی بڑی لعنت ہے ، اللہ کا بندہ  اسے کیسے قبول کرلے-

 

 

ہوم پیج   *** واپس  

                                                                                                                                           

سود خوری بہت بڑی لعنت :

جب بھی بینک یا سود کی بات آتی ہے تو میں اس بارےمیں قرآن مجید کی ایک آیت اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے دو ارشاد قصداً دھرایا کرتا ہوں تاکہ آپ لوگ انہیں زیادہ سے زیادہ آگے پھیلائیں یہ معلوم نہیں کہ پھیلارہے ہیں یا نہیں ، اللہ تعالی توفیق عطافرمائیں ، سنئے اللہ تعالی فرمارہے ہیں :

یایھاالذین امنو اتقواللہ وذرو ما بقی من الربو ان کنتم مومئنین ہ فان لم تفعلوا فاذنوا بحرب من اللہ و رسولہ ہ-۲۷۸،۲۷۹)

سود کی لعنت سے بچانے کے لئے اعلان کی ابتد یوں فرمائی : یا ایھاالذین امنو اے ایمان کے دعویدارو میرے ساتھ عشق و محبت کے دعویدارو ! ایمان کے معنی ہیں اللہ کے ساتھ عشق و محبت یہ ایمان کا حاصل ہے جس میں یہ نہیں اس میں ایمان نہیں ایک اپریشن تو یہاں کردیا کہ یا تو ایمان کے دعوے چھوڑ دو اور اگر ایمان کا دعوی کرتے ہو تو سودی لین دین چھوڑدو؎

ہمدم گلہ اختصار  می با ید کرد

یک کار ازین دو کار می با ید کرد

 

یاتن برضائے دوست می با یدکرد

یا  قطع نظر زیار  می  با ید کرد

 

ارے دغا بازو، فریبیو ! ایک کام کرو صرف ایک کام کرو یا اِدھر یا اُدھر یہ کیا اِدھر بھی اور  اُدھر بھی ایک طرف کو چلو ، اگر ایمان کے دعوے کرتے ہو ، اللہ سے محبت کے دعوے کرتے ہو تو محبت کا ثبوت پیش کرو محبت کا ثبوت کیا ہے کہ چوٹی سے لےکر ایڑی تک اپنے پورے حالات اپنے دوست اپنے محبوب یعنی اللہ تعالی کی رضا کےتابع  کردو مردہ بدست زندہ بن جائو اگر  ایسا کرتے ہو تو محبت کا دعوی صیح ہے ورنہ غلط ہے جھوٹا ہے دنیا میں کوئی بھی ایسی محبت کو قبول نہیں کرتا کہ جس سے محبت کے دعوے کریں اس کی نافرمانیاں بھی کرتے رہیں- دنیا کے معاملے میں تو ہر انسان بڑا ہوشیار ہے بہت ہشیار، کسی سے ایسی محبت کرکے دیکھ لیں کہ ارے یار ! تیری محبت میں مرا جارہاہوں ارے یار کچھ نہ پوچھ میں جب تک تجھے دیکھ نہ لوں پریشان رہتا ہوں نیند ہی نہیں آتی ، آنکھیں ہر وقت تیری طرف لگی رہتی ہیں میرے دوست تیری محبت نے تو مجھے مجنون بنا دیا ہے مگر دیکھ تیری ایک بات بھی نہیں مانوں گا یا چلو وہ باتیں مان لوں گا جس میں مجھے مزہ آے دوسری ایک بھی نہیں مانوں گا کیا دنیا میں کوئی پاگل سے پاگل احمق سے احمق بھی اس محبت کو مانے گا؟

 

دو رنگی چھوڑدے یک رنگ ہو جا

سراسر  موم  یا  پھر  سنگ  ہو جا

 

دو رنگی چھوڑدے یک رنگ ہوجا یا تو اللہ کےرنگ کو قبول کر لے :

صبعۃ اللہ ومن احسن من اللہ ونحن لہ عٰبدون ہ

اپنے دل پر اللہ کا رنگ  چڑھالے اور اللہ کے رنگ سے زیادہ بہتر رنگ کون سا ہو سکتا ہے

 

واپس   ہوم پیج   

عبادت کے معنی

آیت کے آخر میں اسی اللہ کے رنگ کی تشریح اور تفسیر ہے :

ونحن لہ عٰبدون ہ

تقدیم ماحقہ التاخیر حصر کے لئے ہے : لہ عٰبدون، ہم صرف اللہ کی عبادت کرتے ہیں صرف اللہ کی عبادت کرتے ہیں- عبادت کے معنی یہ ہیں کہ پورے کے پورے اللہ کی رضا کے تابع ہوجائو عبادت کے لغوی معنی ہیں کسی کے اتنا تابع ہوجانا کہ اپنی خواہش باقی نہ رہے سب کچھ کسی پر قربان کردینا اسے عبادت کہتے ہیں- لاالہ الا اللہ تو پڑھ لیا مگر احکام مانتے نہیں یا کچھ مان لئے کچھ نہیں مانے توعبادت نہیں، عبادت کے معنی مکمل طور پر غلام بن جانا مکمل طور پر فنا ہوجانا ،مکمل طور پر فنا ہوجانا ، اپنی سب خواہشات کو اللہ کی رضا میں فنا کردیں:ونحن لہ عٰبدون ہ

یہ ہے اللہ کا رنگ ، اللہ تعالی پوری امت محمدیہ علی صاحبھا الصلوۃ والسلام کو اپنا رنگ عطا فرمادیں-

واپس   ہوم پیج      

 

 

معبود صرف اللہ ہے:

فرمایا :

یایھاالذین امنو ادخلوا فی السلم کافۃ ولا  تتبعو ا خطوت الشیطن انہ لکم عدو مبین ہ فان زللتم من بعد ماجاء تکم البینت فاعلموا ان اللہ عزیز حکیم ہ (۲-۲۰۷،۲۰۹)

ایمان کے دعوے کرنے والو! ادخلوا فی السلم کافۃ  - پورے کے پورے اسلام میں داخل ہوجائو پورے کے پورے کوئی حالت تمہاری اسلام کے خلاف نہ ہو تو تمہارا ایمان کا دعوی قبول ہوگا پورے مکمل داخل ہوجائو اگر اسلام کے ایک لاکھ احکام میں سےایک کو چھوڑدیا یا باقی ننانوے ہزار  نو سو ننانوے احکام پر عمل کرتے رہے اور ایک حکم کو چھوٹا یا معمولی سمجھ کر چھوڑدیا کہ اب تو ہم بہت بڑے ولی اللہ بن گئے اگر ایک حکم چھوڑدیا تو کوئی بات نہیں ، تو سن لو اسلام میں پورے داخل نہیں ہوئے اگر اسلام کے ہزاروں لاکھوں احکام میں سے کسی ایک کو چھوڑدیا تو یہ شیطان کا اتباع اسی لئے فرمایا :

ولا  تتبعو ا خطوت الشیطن

شیطان کےپیچھے مت لگو شیطان کی تھوڑی سی بات بھی مت مانو پورے کے پورےاللہ کے بندے بن جائو  تو مسلمان کہلائو گے ورنہ نہیں اگر اسلام کو سمجھنے کے بعد پھر بھی شیطان کا اتباع کرنے لگے کوئی کوئی بات شیطان کے ماننے لگے کہ چلئے اسے بھی راضی کرلیں؎

 

حج بھی کعبہ کا کیا اور کنگا کا اشنان بھی

خوش رہے رحمان بھی راضی رہے شیطان بھی

 

اگر یہ مذہب بنا لیا کہ دونوں کو خوش رکھیں تسبیح بھی پڑھ لیا کرو، اتنےہزار بار دوردشریف بھی پڑھ لیا کرو، اشراق ،چاشت ،تہجد یہ کام بھی کرلیا کرو ، عمرے اور حج بھی کرتے رہو ،زکوٰۃ خیرات بھی ادا کرتے رہومگر ساتھ ساتھ شیطان کو بھی خوش رکھو-مثال کے طور پر سب سے پردہ کرلیا مگر ایک بہنوئی سےنہیں کیا ، بہنوئی کی بہت خصوصیات ہیں نا ادھر کو کہیں لمبا بیان نہ چلا جائے ، بہنوئی سے پردہ نہیں کیا یا اس  سے بھی زیادہ خطرناک نندوئی یا دیور کو گلے کا زیور بنا رکھا ہے ایسے کچھ کچھ تھوڑا تھوڑا شیطان کو بھی خوش رکھو دنیا میں رہنا ہے تو شیطان کو خوش کرنا پڑے گا ع

خوش رہے رحمان بھی راضی رہے شیطان بھی

یا کہیں کسی بینک والے کے ہاں ناشتہ کرلیا ، اس کے گاڑی میں چلے گئے

واپس       ہوم پیج  

 

رحمٰنکے ساتھ شیطان کو خوش کرنے والے

کسی نے فون پر مجھ سے پوچھا کہ ہمارے پڑوسی بینک میں ملازم ہیں اگر میں ان کی گاڑی میں انہیں مسجد لے جائوں تو مجھے ثواب ملے گا یا نہیں ؟ میں نے کہا کہ آپ بینک والے کی گاڑی کیوں استعمال کررہے ہیں یہ تو حرام ہے، وہ خود نہیں چلاسکتا آپ کیوں اسے لےکر جائیں بات جو صیح ہوتی ہے نکل ہی جاتی ہے کہتا ہے اس کی لڑکیوں سے بھی میری بات چیت ہوجاتی ہے یہ ایک بہت بڑا فائدہ ہے کہ اس کی لڑکیوں سے کچھ بات چیت ہوجاتی ہےآج اسی شخص نے پھر پوچھا کہ پڑوس میں اگر کوئی بینک والا ہواس کا بچہ بیمار ہوتواس بچے کو ڈاکٹر کے پاس لے جائوں یا نہ لے جائوں میں نے کہا کہ بچے کو لےجانے میں کیا حرج ہے لےجائیں کہتے ہیں کہ گاڑی بینک والے کی ہوگی میں نے کہا کہ نہیں آپ بینک والے کی گاڑی میں نہ بیٹھیں وہ تو وہی لعنت والا کام ہوجائے گا وہ کہنےلگا کہ بچہ بیمار ہے اسے بچانا ہے میں نے کہا کہ بچے کو بچانے کے لئے آپ جہنم میں جارہے ہیں یہ کہاں کی عقلمندی ہے پھر بعد میں ایک بات خیال میں آئی کہ ان کا فون تو تقریباً روزانہ اتاہے یہ اسی فکر میں رہتاہے کہ کوئی  نہ کوئی ترکیب لگ جائے پڑوسی کی لڑکیوں سے بات کرنےکی ، معلوم نہیں مجھ سے پوچھنے کا کیا مطلب ہے کہ میں کہہ دوں کہ ہاں لڑکیوں سے بات چیت کرلیا کرو اور ان سے تعلق رکھوشاید وہ یہ چاہتاہوگا کہ دارالافتاء سے بینک والوں کی لڑکیوں کو استعمال  کرنے کی اجازت مل جائے اللہ کرے کہ کل ہی اس کا فون آجائے تو میں اس سے کہوں گا کہ وہ بینک والا اپنے بیٹے کو خود ڈاکڑ کےپاس نہیں لے جاسکتا ؟ اتنا تو میں نےکہہ دیا تھا کہ آپ گاڑی میں لے جائیں ان کی گاڑی میں کیوں لے جاتے ہیں احسان کرنا ہی ہے تو اپنی گاڑی میں لے جائیں یا کوئی ٹیکسی کرکے اس میں لے جائیں حرام آمدنی والی گاڑی کیوں استعمال کرتے ہیں ؟ یہ ہے  ع

خوش رہے رحمٰن بھی راضی رہے شیطان بھی

 

واپس  ہوم پیج        

سود خوروں کو اللہ کی دھمکی :

یایھاالذین امنو اتقواللہ ایک اپریشن تو کیا کہ ایمان والے ہو یا نہیں پہلے تو یہ فیصلہ کرو- دوسرا اپریشن یہ کہ اگر ایمان کےدعوے کرتے ہو تو اتقواللہ اللہ سے ڈرو جو اللہ سے نہیں ڈرتا اس کا ایمان نہیں جھوٹ بولتا ہے اللہ سے ڈرنے کی علامت یہ ہے :  وذرو ما بقی من الربو- اللہ نے جس پر لعنت بھیجی ہے وہ چھوڑدو سودی لین دین چھوڑدو تیسرا اپریشن ان کنتم مئومنین  - پھر کہتا ہوں کہ یا تو ایمان کا دعوی چھوڑدو اور اگر ایمان ہے تو سود کوچھوڑنا پڑے گا اللہ سے ڈرو- ایک آیت میں تین بار سخت تنبیہ کی ، آگے چھوتھی بار تواتنی زبردست تنبیہ ہے کہ اس سے بڑھ کر کوئی تنبیہ ہو ہی نہیں سکتی  فان لم تفعلوا اگر سودی لین دین نہ چھوڑوگے تو فاذنوا بحرب من اللہ و رسولہ  - تو پھر اللہ اور اس کے رسول کی طرف سے اعلان جنگ سن لو جنگ کا اعلان ہے ، کفر اور شرک کے سوا کوئی گناہ ایسا نہیں جس پر جنگ کا اعلان کیا گیا ہو مگر سود کی لعنت اتنی بڑی لعنت ہے کہ اس پر اللہ کی طرف سے جنگ کا اعلان ہے-

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

سود کا ایک درھم چھتیس زنا سے بدتر ہے (احمد ، طبرانی فی الکبیر والاوسط)

ایک درھم ساڑھے تین گرام چاندی کا ہوتا ہے اندازہ لگائیں کہ اگر بینک والوں کے ہاں ایک ناشتہ کیا تو کتنے درھم کھالئے کتنےسو زنا کرلئے ایک مجلس میں چند منٹوں میں کئی سو بدکاریاں کرلیں ، کھلی بغاوت کررہاہے سب کے سامنے کررہا ہے اور بڑی بات یہ ہے کہ اسے حلال بھی سمجھ رہا ہے بعض لوگ تو اسے ثواب سمجھتے ہیں کہتے ہیں کہ جوڑ پیدا کرنے کے لئے کررہے ہیں اس لئے ثواب ہے اور سنیں فرمایا :

سود میں تہتر خرابیاں ہیں ان میں سے چھوٹی سے چھوٹی خرابی ایسی ہے جیسے کوئی اپنی ماں سے بدکاری کرے-( حاکم علی شرط الصیحین)

جو لوگ سودی لین دین سے پرہیز نہیں کرتے دن رات علی الاعلان اپنی ماوں سے بدکاریاں کرتے ہیں یہ رسول اللہ صلی علیہ وسلم کے فیصلے ہیں-

 

واپس    ہوم پیج  

اللہ کی خاطر دنیا قربان کردی:

میں اس زاہد بچےکا قصہ بتا رہا تھا چار اداروں سے ملازمت کی پیش کش آئی تین تو بینک تھے انہیں انکار کردیا ، انہوں نے لکھا ہے کہ یہاں میرےجاننے والے لوگ مجھے سمجھا رہے تھے بہت اصرار کررہےتھے کہ یہ تو بہت بڑی ترقی ہےاسےمت چھوڑو کرلو کرلو آگے راہیں کھلیں گی ،کہتے ہیں میں نے بالکل انکار کردیا کہ یہ ہر گز نہیں ہوسکتا ، چھوتھا ادارہ جہاں مجھےبلایا وہ ہوائی جہاز کا ادارہ ہے اس میں مجھے متعین کرلیا گیا بعد میں پتا چلا کہ اس میں مسافروں کو اور عملے کو شراب بھی پلانی پڑےگی تو میں نے انکار کردیا اور یہ کہا کہ میرے ذمے ایسا کام لگائوں جس میں شراب کا لین دین نہ ہو انہوں نےکہا کہ اگر ملازمت کروگے تو یہ کام کرنا پڑے گا ورنہ تو ملازمت نہیں ہوسکتی آپ استعفا دے دیں میں نےپہلی فرصت میں استعفا دے دیا ، اب اور کوئی ملازمت نہیں اللہ تعالی کی محبت پر اتنی بڑی دنیا کو قربان کردیا ، بڑی بڑی ملازمتیں ، بڑی تنخواہ ، بڑا منصب ، بڑے سے بڑا اعزاز سب کچھ قربان کردیا خالی ہاتھ بیٹھے ہوئے ہیں اللہ تعالی کی طرف سے محبت کا امتحان لیا جارہا ہےاللہ کے ہاں بڑے مناصب کو ملازمتوں کوعزت کو ، جاہ کو ، مال کو اللہ کی راہ میں قربان کردیا ایک اللہ کی محبت میں قربان کردیا دنیا جاتی ہے تو جائے دنیا کی وقعت ہی کیا ہے کہ اللہ کی رضا کےمقابلےمیں اسےلایا جائے دوسرا سبق اس سے یہ حاصل ہوا کہ کبھی کہیں کسی مصلح باطن سے کسی وقت میں تھوڑا بہت تعلق ہوجائے تو بھٹکنے کے بعد بھی  اللہ کی رحمت متوجہ ہوتی ہے ، یہ درمیان میں بھٹک گئے داڑھی منڈادی اور علم دین حاصل کرنا چھوڑدیا اس کے باوجود اتنا سا تعلق رکھا کہ باہر سے گزرتے ہوئے دارالافتاء کی زیارت کرتے جاتے تھے کہتےہیں کہ دارالا فتاء کی زیارت کرنے کے لئے اس کے سامنے سے گزرتا تھا اندر آنے کی ہمت نہیں ہوتی تھی بھنگیوں کی، یہودیوں کی عیسائیوں کی صورت بناکر  اندر کیسےآتا شرم آتی تھی اس لئے اندر آنے کی ہمت نہیں ہوتی تھی باہر سے گزر جاتا تھا جن کے ساتھ محبت کا تعلق رہا چلئے ان کی گلی ہی سے گزر جائیں مکان ہی پر نظر پڑجائے دوسری بات یہ رہی کہ چھپے ہوئے مواعظ پڑھتے رہے وعظ کی کیسٹیں سنتے رہے آخر اللہ تعالی نے مدد فرمائی اس سے یہ سبق حاصل کریں کہ جس میں تھوڑی بہت کچھ نہ کچھ طلب رہے اپنی کوشش میں لگا رہے تو بھٹکنے کے بعد بھی اللہ تعالی کی رحمت دستگیری فرماتی ہے صحیح دیندار بننے کے لئے وعظ : علم کے مطابق عمل کیوں نہیں ہوتا ؟:  ضرور پڑھتے رہیں  - اللہ تعالی سب کوفکر آخرت عطافرمائیں

وصلی اللھم وبارک علی عبدک ورسولک محمد

وعلی الہ وصحبہ اجمعین

والحمد اللہ رب العٰلمین

واپس                    ہوم پیج